اسلام آباد: حکومت متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کیلئے فوری ثمر آور منصوبوں کی نشاندہی میں سرگرم ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک 13رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
پاکستان نے حالیہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ قیادت کے درمیان ملاقاتوں کے بعد معیشت کے مختلف شعبوں میں حکومت سے حکومت کی بنیاد پر سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ تازہ ترین صورتحال کے تحت وزیراعظم نے ایک 13 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔ اس کمیٹی کو یہ مینڈیٹ دیا گیا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر ایسے منصوبے کی نشاندہی کرے جو متحدہ عرب امارات کی قیادت کے سامنے سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جا سکیں۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے اس کمیٹی کا 16 جولائی 2025 کو باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں وفاقی وزراء برائے خزانہ، پیٹرولیم ڈویژن، اقتصادی امور ڈویژن اور ان کے متعلقہ سیکرٹریز بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے نیشنل کوآرڈینیٹر بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔ نائب وزیراعظم کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے جمعہ، 18 جولائی 2025 کو اجلاس منعقد کیا، جس میں ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی جو سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں اور جن کی فزیبیلٹی رپورٹس قابلِ بینکنگ ہیں۔ کمیٹی اس بات کی پابند ہے کہ وہ اپنی رپورٹ 7 دن کے اندر وزیراعظم کو پیش کرے۔