پیر, جون 30, 2025
ہومپاکستانپاکستان کے طول و عرض میں مجالس عزا و جلوس عزا کا...

پاکستان کے طول و عرض میں مجالس عزا و جلوس عزا کا سلسلہ جاری

محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی ملک کے طول و عرض میںمجالس و محافل عزاداری کا سلسلہ شروع ہوگیا اور ایام عزا میں علمائ‘ زاکرین اور خطبا نے مجالس عزا سے خطابات میں نواسہ پیغمبر اکرم کی لازوال قربانی اور فلسفہ شہادت پر روشنی ڈالی۔جامعہ زینبیہ ‘ بارگاہ علمدار راولپنڈی میں مجالس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امداد صابری‘ شاہ پور سیداں میں علامہ شفا نجفی اور حیدری چوک میں علامہ شیخ انور علی نجفی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین ؑ کی شہادت اور واقعہ کربلا کی یاد منانے کے لئے صدیوں سے پوری دنیا میں ”عزاداری سید الشہداء“ کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا کے ہر خطے میں بسنے والے مسلمان حتی کہ انسان اپنے اپنے طریقے سے عزاداری مناتے ہیں اور امام حسین ؑ کی لافانی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں
ان مقررین کا مزید کہنا ہے کہ نواسہ پیغمبر اکرم ‘ سید الشہداءؑ‘ امام عالی مقام پوری انسانیت کے ہادی‘ پیشوا اور امام ہیں‘آپ کے خطبات نے واضح کردیا کہ آپ کی جدوجہد‘ آپ کا سفر‘ آپ کا قیام‘ آپ کی شہادت اور پھر آپ کے خانوادے کے پابہ زنجیر طویل سفر کا مقصد صرف اور صرف اصلاح امت اور فلاح امت تھا۔ اس جدوجہد نے اس اصول کی بنیاد ڈال دی ہے کہ جب بھی ‘ جس دور میں بھی‘ جس خطے میں بھی اور جن حالات میں بھی اس قسم کی صورت حال درپیش ہو تو عظیم مقاصد اور اجتماعی مفادات کے لئے جدو جہدکرنی چاہیے اور اور اس راستے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ تاریخ شاہد ہے کہ 10 محرم 61 ھ کے بعد جب بھی حریت کی تاریخ رقم ہوئی ‘ جب بھی ظلم کے خلاف قیام کا مرحلہ آیا‘ جب بھی فساد کے خاتمے کی جدوجہد ہوئی اور جب بھی جبر سے مسلط رہنے والے نظام کی مزاحمت کی بات نکلی تو سب حریت پسندوںاور تمام تحریکوںنے حسین اور کربلا سے ضرور استفادہ کیا۔
علمائے کرام نے قائد ملت جعفریہ علامہ سیدساجد علی نقوی کی ہدایات کی روشنی میں یہ بات زور دے کر کہی کہ ایام محرم الحرام کے دوران تمام مسالک کے علماء‘ خطباء‘ مقررین‘ ذاکرین ‘ رہنماﺅں اور جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کو اتحاد بین المسلمین‘ وحدت امت اور امن و امان کی طرف متوجہ کریں اور ایک دوسرے کے عقائد و نظریات کا احترام کرنے کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ تحمل‘ برداشت اور تعاون کا ماحول پیدا کریں‘ دہشت گردی کے خاتمے اور دہشت گردوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں‘ دہشت گردوں ‘ فرقہ پرستوں‘ مذہبی جنونیوں اور شرپسندوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے وحدت کو فروغ دیں۔ حکومت کے مثبت اقدامات میں تعاون کریں۔ امن کمیٹیوں اور اتحاد بین المسلمین کمیٹیوں میں اپنا بہترین کردار ادا کریں تاکہ محرم الحرام بخیر و خوبی اور امن و آشتی کے ساتھ گزرے اور مستقبل میں بھی مکمل طور پر اتحاد و وحدت کی فضا قائم ہو اور اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذاوراسلامی معاشرے کے قیام کی جدوجہد آسان ہو۔

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات