28 واں یوم تاسیس جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن : قائد ملت جعفریه پاکستان علامه سید ساجد علی نقوی کا پیغام
جوان زندگی کے مختلف طریقوں کو آزمانے کے لئے جدو جہد اور تلاش کرتا ہے۔ یہی تلاش اسے مجبور کرتی ہے کہ لوگوں کے مختلف رویوں اور رفتار کی جانچ پڑتال کرے اور بہترین رفتار اور اقدار کا انتخاب کرے۔ جوانی کے دور میں انسان تکامل کے مرحلے میں پہنچتا ہے، ذہانت بھی بلند سطح پر پہنچ جاتی ہے۔ اس لئے جوان ہر چیز کو سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کرتا ہے۔
پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جوانوں کے دل کی نرمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تمام لوگوں کو ان کے ساتھ حسن سلوک اور نیکی کی تلقین کی ہے، فرماتے ہیں ( اوصیكُمْ بِالشَّبَانِ خَيْرًا فَإِنَّهُمْ أَرَقُ أَفْئِدَة) میں آپ لوگوں کو جوانوں کے ساتھ نرمی برتنے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ ان کا دل نرم ہوتا ہے۔ امام علی علیہ السلام کے نزدیک جوانی کی قدر اس کے کھونے سے ہی معلوم ہوتی ہے، آپ علیہ السلام نے فرمایا: (شيئانِ لا يَعْرِفُ فَضْلَهُما إِلَّا مَنْ فَقَدَهما الشبابُ وَالْعَافِيةُ ) دو چیزیں ایسی ہیں جن کی قدر کوئی نہیں جانتا، جب تک کہ وہ ان کو کھو نہ دے، جوانی اور عافیت۔
آج کل کی برق رفتار زندگی میں نوجوانوں کو اپنی دین و دنیا کی بھلائی کے لئے بے حد متوجہ رہنا ضروری ہے تھوڑی سی غفلت انسان کو اپنے ہدف سے کوسوں دور لے جاتی ہے۔ اپنے روزمرہ کے امور پر بڑی باریک بینی سے توجہ کی ضرورت ہے۔ دین انسان کی دنیا و آخرت کی زندگی کی ضمانت دیتا ہے یہ اس صورت میں قابل تحقق ہے جب دین کے بتائے ہوئے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہوا جائے۔
جے ایس او کے نو جوانوں کو بھی ذاتی اصلاح کو پہلی ترجیح دینا ہوگی ذاتی اصلاح کے بعد ہی معاشرتی اصلاح کا مرحلہ آتا ہے جو شخص ذاتی اصلاح احوال نہیں کر سکتا وہ معاشرے کی اصلاح بھی نہیں کر سکتا۔
اسلام رہتی دنیا کے لئے نمونہ عمل ہے اور اس طرح آئمہ طاہرین کی سیرت طیبہ بھی تا قیامت انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے اور تاقیامت دنیا و آخرت کی فلاح کے لئے بہترین راہ ہدایت ہیں۔ نوجوانوں کو اپنی دنیاوی تعلیم کو کمل توجہ سے حاصل کرنا ہوگا۔ ہ علم وفن میں مہارت کو حاصل کرنا کامیابی کا زینہ ہوتا ہے۔ اگر جے ایس او کے نوجوان اپنی تمام زندگیوں کو اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق ڈھالیں گے تو دنیا کے لیے نمونہ عمل بن سکتے ہیں ۔ مالک کائنات جے ایس کے نو جوانوں کو مزید کمال و ترقی عطا فرمائے اور رضا خداوندی کو ملحوظ خاطر رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین