اتوار, جولائی 27, 2025
ہومپاکستانوفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پیش کر رہے...

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پیش کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ پیش کر رہے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں قائد ایوان شہبازشریف کی موجودگی میں اپوزیشن نے شورشرابہ کیا اور نعرے بازی کی۔

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل اراکین نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور بجٹ دستاویزات کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔

بجٹ تقریر کا آغاز وزیرخزانہ نے پاک افواج کی بھارت کے خلاف حالیہ عسکری کامیابی کو سراہتے ہوئے کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنا میرے لئے اعزاز ہے پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں پاکستان نے دشمن کیخلاف بےمثال کامیابی حاصل کی، یہ مخلوط حکومت کی جانب سے دوسرا بجٹ ہے مسلح افواج نےغیرمعمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے دشمن کو بھرپور جواب دیا۔

مالی خسارہ سرپلس/ کسٹم ڈیوٹی

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے، حکومتی اقدامات سے افراط زر کی شرح کم ہوکر 4.7فیصد پر آگئی، گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.7ارب روپے ڈالرز تھا جب کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پر گرفت کی اور یہ 1.5ارب ڈالرزسرپلس ہو گیا، 4 سال میں ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور 5سال میں ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دیں گے، کسٹم ایکٹ 1969 کے پانچویں شیڈول کا 5سال میں خاتمہ ہو جائے گا۔

  • کسٹم ڈیوٹی کی سلیب کم کر کے 4 کی جارہی ہے اور زیادہ سے زیادہ کسٹم ڈیوٹی کی حد 20 سےکم کر کے 15 کی جا رہی ہے۔

بجٹ کی دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار 553 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 2147 ارب روپے مقرر ہے۔

پیٹرولیم لیوی سے آمدنی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، قدرتی گیس ڈیولپمنٹ سرچارج سے تقریباً 50 ارب روپے کی وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں 2 ارب 40 کروڑ روپے وصولی کا ہدف ہے، ایل پی جی پر پیٹرلویم لیوی سے 5 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔

آئندہ مالی سال قرضوں اور سود کی ادائیگی پر 8207 ارب روپے خرچ ہوں گے، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لے 1055 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ دار طبقے نے خزانے میں 400 ارب روپے دیے، معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں، تنخواہ دار طبقے نے بوجھ اٹھایا سوال ہے دولت مند طبقے نے کتنا بوجھ اٹھایا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں پاکستان ایسے پوائنٹ پر کھڑا ہے جہاں ٹیک آف کرنا ہے، معاشی استحکام باعث اطمینان ہے، مہنگائی اور پالیسی ریٹ کم ہوا، ایکسپورٹ بڑھی ہے، آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات