نیویارک: بلاول بھٹو زرداری نے امریکا میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بلومبرگ کو انٹرویو میں کہا پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔
انھوں نے کہا بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے، بھارت دہشت گرد حملوں کا ثبوت دیے بغیر جنگ کی مثال قائم کرنا چاہ رہا ہے، جس کے تحت پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے حوصلہ افزا کردار ادا کیا، وہ دونوں ملکوں کو جامع مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے بھی فعال کردار ادا کریں، بلاول بھٹو نے سی پیک کی طرح پاک، بھارت اقتصادی راہداری کی تجویز بھی پیش کر دی۔
پی پی چیئرمین نے کہا پاک بھارت بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، پونے 2 ارب لوگوں کی تقدیر غیر ریاستی عناصر کے رحم پر نہیں چھوڑی جا سکتی۔
واضح رہے کہ پاکستانی سفارتی مشن کے وفد نے امریکا کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جس میں نیویارک اور واشنگٹن میں اہم عالمی ملاقاتیں کی گئیں اور پاکستان کا مؤقف اجاگر کیا گیا، نیویارک اور واشنگٹن کے تاریخی دورے میں پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے پیش کیا گیا، وفد نے مسئلہ کشمیر، پانی اور جنوبی ایشیا میں امن پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد متحرک سفارتکاری کے ساتھ کامیاب رہا، وفد نے دنیا کو بتایا پاکستان امن، انصاف اور وقار کے ساتھ کھڑا ہے، وطن عزیز کی خاطر پاکستانی قیادت نے عیدالاضحیٰ بیرون ملک گزاری، قومی مفاد اور عالمی سفارت کاری کو ترجیح دی گئی۔
پاکستانی وفد نے امریکی کانگریس کے اراکین، یو این، او آئی سی و دیگر سے تفصیلی ملاقاتیں کیں، دو طرفہ تعلقات، خطے میں کشیدگی، عالمی تعاون پر بات چیت کی گئی، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سچ اور سفارت کاری ہی اصل طاقت ہے۔