ہفتہ, جون 7, 2025
ہومپاکستانڈی پورٹ پاکستانیوں کے خلاف ریاستی شکنجہ سخت

ڈی پورٹ پاکستانیوں کے خلاف ریاستی شکنجہ سخت

پاکستانی حکومت نے بیرون ملک سے ڈی پورٹ کیے گئے شہریوں کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن کا مقصد نہ صرف غیر قانونی ہجرت کی روک تھام ہے بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی محفوظ بنانا ہے۔ وزارت داخلہ نے ایسے پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایک مربوط پالیسی کا اعلان کیا ہے جو غیر قانونی طریقے سے مختلف ممالک میں داخل ہوئے وہاں قیام کیا یا ایسے جرائم میں ملوث پائے گئے جن کے باعث انہیں ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں طے پایا کہ ڈی پورٹ ہونے والے تمام شہریوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے جائیں گے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ یہ افراد آئندہ پانچ سال تک پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل رہیں گے، جس سے انہیں دوبارہ سفری دستاویزات کے حصول میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وزارت داخلہ نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو پاسپورٹ قوانین کو مزید سخت بنانے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔ یہ فیصلہ ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب، عراق، متحدہ عرب امارات، قطر، عمان اور ملائیشیا سمیت کئی ممالک سے پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کو غیر قانونی قیام، بھیک مانگنے اور دیگر سماجی جرائم کے الزامات میں ڈی پورٹ کیا گیا اور صرف سعودی عرب سے گزشتہ 16 ماہ میں 5000 سے زائد پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجا گیا جن میں اکثریت بھکاریوں کی تھی۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی شناخت ان افراد کے رویے سے دنیا میں مجروح ہوتی ہے اور اس رجحان کو روکنے کے لیے سخت اقدام ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ان کے مطانق حکومت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کسی قسم کی رعایت دینے کی پالیسی اختیار نہیں کرے گی اور ایسے افراد کو قانون کے مطابق مکمل طور پر جوابدہ بنایا ہونا پڑے گا۔

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات