اتوار, جون 8, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 7

صدر زرداری کو علاج کیلئے دبئی جانے سے کیوں روکا گیا تھا؟ فرحت اللہ بابر کی کتاب میں انکشافات

0

 صدر آصف علی زرداری کی پہلی مدت صدارت کے دوران ان کے ترجمان رہنے والے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اپنی کتاب ’’دی زرداری پریزیڈنسی‘‘ میں انکشاف کیا ہے کہ اکتوبر 2011 میں جب میموگیٹ اسکینڈل سامنے آیا اور اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تو صدر آصف علی زرداری شدید ذہنی دباؤ میں تھے۔

انہوں نے بھری بندوق سے لیس ہوکر علاج کیلئے دبئی جانے کی کوشش کی تاہم انہیں روانہ ہونے سے روک دیا گیا۔

صدر زرداری کی صحت تیزی سے بگڑ رہی تھی اُس وقت آذربائیجان میں موجود ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین کو فوراً طلب کیا گیا۔

صدر مملکت کو دماغی ایم آر آئی سمیت فوری طبی امداد کی ضرورت تھی، انہوں نے آرمی اسپتال میں معائنے سے انکار کر دیا، ان کے پاس دو راستے رہ گئے: کراچی یا دبئی۔ اپنے بیٹے بلاول سے نجی ملاقات کے بعد صدر زرداری نے فیصلہ ان پر چھوڑ دیا۔

بلاول نے دبئی میں علاج کا انتخاب کیا تاہم ڈاکٹرز نے زرداری کی حالت کے پیش نظر فضائی سفر نہ کرنے کا سختی سے مشورہ دیا جب کہ ڈاکٹر عاصم نے اصرار کیا کہ صدر مملکت کو صرف کراچی میں ان کے نجی اسپتال منتقل کیا جانا چاہیے، کہیں اور نہیں۔

دبئی کے سفر کی تیاریاں جاری تھیں کہ ایک اور پیچیدگی پیدا ہوگئی، صدر زرداری سفیر حسین حقانی کو پاکستان میں چھوڑ کر نہ جانے پر بضد تھے، انہیں ڈر تھا کہ حسین حقانی فوج کے دباؤ کا شکار ہو جائیں گے اور ممکنہ طور پر اس اسکینڈل میں ان کیخلاف کہیں سلطانی گواہ نہ بنا دیے جائیں۔

صدر زرداری کا خیال تھا کہ میمو گیٹ اسکینڈل بنیادی ہدف حسین حقانی نہیں بلکہ وہ خود تھے، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خبردار کیا کہ اگر حسین حقانی ملک چھوڑ کر چلے گئے تو اخباروں میں یہ شہ سرخیاں چھپیں گی کہ صدر زرداری اور سفیر حسین حقانی ملک سے فرار ہوگئے۔

اس صورتحال کے نتیجے میں عدلیہ، سیاسی جماعتوں اور فوج کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آسکتا ہے۔ فرحت اللہ بابر کے مطابق، گیلانی نے متنبہ کیا کہ اگر حسین حقانی ملک سے چلے گئے تو حکومت ایک دن بھی برقرار نہیں رہ پائے گی،گیلانی نے پاکستان میں زرداری کے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کی بھی مخالفت کی، انہیں خدشہ تھا کہ میڈیا اور عدالتوں میں ٹیسٹس کے نتائج کو صحت کی بنیاد پر نااہل قرار دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بہر الحال، صدر زرداری کو حسین حقانی کے بغیر سفر کرنے پر آمادہ کرنا ایک چیلنج رہا، بالخصوص اس وقت جب حسین حقانی کا نام چیف جسٹس افتخار چوہدری کے ماتحت سپریم کورٹ کے حکم سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا گیا تھا۔

فرحت اللہ بابر کے مطابق، کسی نے صدر مملکت کو بے ہوش کرنے اور حسین حقانی کے بغیر ہیلی کاپٹر تک لیجانے کا مشورہ بھی دیا تھا تاہم اس خیال پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا، ہیلی کاپٹر کی روانگی میں گھنٹوں تاخیر ہوئی کیونکہ صدر زرداری نے حقانی کے بغیر جانے سے انکار کردیا۔

وزیراعظم گیلانی نے زرداری کو یقین دلایا کہ حقانی کو وزیراعظم ہاؤس میں محفوظ رکھا جائے گا لیکن زرداری پرعزم رہے۔ جب صدر زرداری اور حقانی آخر کار ہیلی کاپٹر پر سوار ہوئے تو پائلٹ نے دبئی سے لینڈنگ کی اجازت میں تاخیر کا حوالہ دیا۔

ایک معاون نے صدر کو مطلع کیا کہ دبئی نے اترنے کی اجازت نہیں دی لہٰذا ہیلی کاپٹر کا رخ کراچی کی طرف موڑنے کا ارادہ ہے، زرداری نے انکار کرتے ہوئے اصرار کیا کہ میں اجازت کیلئے 30 گھنٹے انتظار کر لوں گا لیکن کراچی نہیں جاؤں گا۔

نیپرا کی بجلی کمپنی کو فوری طور پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت

0

نیپرا نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت کردی۔کراچی کے مختلف علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ پر نیپرا نے کے الیکٹرک کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک فوری طور پر آپریشنل پرفارمنس بہتر کرے۔

نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک نقصانات میں کمی اور ریکوری میں بہتری لائے، کے الیکٹرک سمیت تمام کمپنیوں پر بلاجواز لوڈشیڈنگ پر جرمانے عائد کیے، کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ کی بہت شکایات موصول ہوئی ہیں۔

کے الیکٹرک کے زیر انتظام علاقوں میں 12 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔نیپرا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اپنے ذرائع سے مہنگی بجلی پیدا کررہی ہے، ان کا این ٹی ڈی سی کے سسٹم پر انحصار بڑھ گیا ہے۔

کے الیکٹرک عوام کو سستی بجلی کا فائدہ پہنچانے میں ناکام رہی ہے، بجلی کی بلا تعطل فراہمی میں ناکامی کے الیکٹرک کی بری کارکردگی کی عکاس ہے، کے الیکٹرک این ٹی ڈی سی سے بجلی لینے کے بجائے لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔

غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو نے نئی تجویز مان لی

0

غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئی امریکی تجویز سامنے آئی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نئی امریکی تجویز سے اتفاق کرلیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اسیروں کے اہلخانہ کو بتایا اسرائیل نے جنگ بندی کی نئی تجویز قبول کرلی ہے، نیتن یاہو نئی جنگ بندی تجویز کے ساتھ آگے بڑھنے کےلیے تیار ہیں۔

جنگ بندی پر حماس کی آرا سے متعلق عرب میڈیا نے بتایا کہ حماس نئی امریکی تجویز کا مطالعہ کررہا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تجویز کا مطالعہ کرکے ایسا فیصلہ کرینگے جس میں فلسطینیوں کا مفاد ہو۔

اس سلسلے میں‌ امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف نے کہا کہ غزہ میں ممکنہ جنگ بندی سے متعلق پُرامید ہوں جبکہ الجزیرہ ٹی وی کا کہنا ہے کہ نئی امریکی تجویز میں 60 دنوں کی جنگ بندی شامل ہے۔

نئی تجویز کے مطابق 10 زندہ اسرائیلی شہریوں کی رہائی اور 18 لاشوں کی واپسی ہوگی، جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل 1100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کریگا۔

اسرائیل غزہ میں فوج کی تعداد کم کریگا اور انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ کرےگا، تجویز کے مطابق اسرائیل غزہ کی حکومتی ذمہ داری ایک آزاد فلسطینی کمیٹی کو منتقل کریگا۔

بھارت جان لےکہ پاکستان کشمیرکو کبھی نہیں چھوڑےگا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

0

راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکا کہنا ہےکہ بھارت  جان لےکہ پاکستان کشمیر کو کبھی نہیں چھوڑےگا، پانی پاکستان کی ریڈلائن ہے، 24 کروڑ  پاکستانیوں کے اس بنیادی  حق پر  آنچ نہیں  آنے دیں گے۔

 مختلف جامعات کے وائس چانسلرز  اور سینئر اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کرے گا۔ معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ نے ہرطرح سے پاکستان کی مددکی، معرکہ حق ثبوت ہےکہ جب قوم آہنی دیواربن جائے تو کوئی طاقت گرا نہیں سکتی۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکا کہنا تھا کہ کشمیرکا کوئی بھی سوداممکن نہیں، ہم کبھی بھی کشمیرکو نہیں بھول سکتے، بھارت نے کئی دہائیوں سےکشمیرکے مسئلےکو دبانے کی کوشش کی، بھارت ناکام ہوچکا ہے، اب کشمیرکا مسئلہ دبانا ممکن نہیں رہا، مسئلہ کشمیر عالمی سطح کا مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے جس کی بنیادی وجہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر بڑھتا ظلم اور تعصب ہے، بلوچستان میں دہشت گرد فتنتہ الہندوستان ہیں، ان کا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں۔

فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ اساتذہ کرام پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں، میں آج جو کچھ بھی ہوں والدین اور اساتذہ کرام کی وجہ سے ہوں، پاکستان کی اگلی نسلوں کی کردارسازی اساتذہ کرام کی ذمہ داری ہے، اساتذہ نے پاکستان کی کہانی اگلی نسلوں کو بتانی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  پاکستان کوایسی مضبوط ریاست بنانا ہے جس میں تمام ادارے آئین وقانون کے مطابق کام کریں، ایسی ریاست بنانا ہے جہاں تمام ادارے بغیرکسی سیاسی دباؤ، مالی و ذاتی فائدے کے عوام کی فلاح وبہبودکے لیےکام کریں، جوکوئی بھی ریاست کو کمزور بنانےکا بیانیہ بنانے کی کوشش کرے اُس کی نفی کریں۔

شرکا کا سوال جواب سیشن میں تاثر تھا کہ  یہ جومحفوظ دھرتی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے، ہمیں پاکستان اور اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

سکیورٹی فورسزکی بلوچستان میں کارروائیاں، بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الہندوستان کے5 دہشتگرد ہلاک

0

سکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں 2 مختلف کارروائیوں میں  بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الہندوستان کے 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز  نے 28 مئی کو بلوچستان میں 2 مختلف کارروائیاں کیں۔ پہلی کارروائی  ضلع لورالائی میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔

آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ شدید فائرنگ کے تبادلےکے بعد بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے 4 دہشت گرد مارےگئے۔ دہشت گردوں کےقبضےسےاسلحہ،گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔

سکیورٹی فورسز نے 28 مئی ہی کو دوسری کارروائی ضلع کیچ میں کی جہاں ایک دہشت گرد مارا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ ہلاک دہشت گرد 26 اگست 2024 اور 18 فروری 2025 کو این 70 پر راراشام کے قریب حملے شامل تھے۔ ان حملوں میں 30 معصوم شہری شہید ہوئے تھے۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے اور سکیورٹی فورسز ان دہشت گردوں کا مسلسل تعاقب کر رہی تھیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز  ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمےکے لیے پرعزم ہیں۔ دہشت گردی میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائےگا۔

ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ایران پر حملہ کرنے سے خبردار کردیا

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ایران پر حملہ کرنے کے حوالے سے خبردار کردیا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے دوران اسرائیلی حملہ مناسب نہیں ہوگا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہماری ایران کے ساتھ کافی اچھی بات چیت جاری ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ہماری انتظامیہ غزہ میں خوراک کی ترسیل میں تیزی لانے پر کام کر رہی ہے، ہم غزہ میں غذائی امداد فراہم کر رہے ہیں، یہ ایک بہت ہی ناگوار صورتحال ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران معاہدے کے تحت امریکا کی جانب سے مجمند کیے گئے ایرانی فنڈز بحال کرنے کے بدلے یورینیئم کی افزودگی روک سکتا ہے۔

خیال رہےکہ ایران اور امریکا کے درمیان عمان کی ثالثی میں مذاکرات کے 5 دور ہوچکے ہیں۔

’ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان تین ملک ایک قوم ہیں‘، ترک و آذری صدور کا ایک بار پھر پاکستان کی حمایت کا اعادہ

0

بھارت سے حالیہ کشیدگی میں پاکستان کی مکمل کا حمایت کرنے والے ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے سہ ملکی اجلاس سے خطاب میں صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہونا ترکیہ کیلئے باعث اطمینان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے اعلان کردہ سیزفائر کو مستقل امن میں تبدیل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ یوم آزادی پر آذربائیجان کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ، ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان تین ملک ایک قوم ہیں۔

اس موقع پر آذر بائیجان کے صدر الہام علییوف نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں آذربائیجان نے پاکستان سے مکمل اظہار یکجہتی کیا ہے۔

ان کا کہناتھاکہ پاک بھارت کشیدگی ہمارے لیے انتہائی پریشان کُن تھی، تنازعات کو پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے۔

آذر بائیجان کے صدر نے پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی پر مبارک باد دیتا ہوں، ترکیہ اور پاکستان کے سربراہان بھی آج یوم آزادی کی تقریب میں شریک ہیں، ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا، یوم آزادی کی تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کی شرکت ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

الہام علییوف کا کہنا تھاکہ ترکیہ اور پاکستان کی آج کی تقریب میں شرکت مضبوط دوستی کی عکاس ہے، آذربائیجان کی یوم آزادی کی تقریب اس خطے میں ہورہی ہے جسے آزاد کرایا گیا ہے، 107 سال پہلے آذربائیجان پہلا آزاد مسلم ملک بنا جس پر 7 سال بعد روس نے قبضہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آذربائیجان آزاد ہوا مگر آرمینیا کی جارحیت جاری رہی، آرمینیا نے آذربائیجان کے مختلف علاقوں میں ہمارے لوگوں کی نسل کشی کی، آرمینیا کی غاصبانہ پالیسی کی وجہ سے لاکھوں آذربائیجانی شہری، قتل ہوئے اور پناہ گزین بنے، 10 نومبر 2022 کو بالآخر ہم نے آرمینیا کو شکست دی اور نگورنوکاراباخ کو آزاد کرایا، پاکستان اور ترکیہ نے آزادی کی جنگ میں آذربائیجان کا بھرپور ساتھ دیا۔

خیال رہے کہ برادر اسلامی ممالک ترکیہ اور آذربائیجان نے بھارت سے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھاکہ ترکیہ پاکستانی قوم کے ساتھ ان کے اچھے اور برے دنوں میں کھڑا رہےگا۔

ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان اچھے، برے وقت میں ایک ساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر اردوان

0
Turkish President Recep Tayyip Erdogan speaks during a press conference at the Presidential Complex in Ankara where he announced the upcoming electoral timetable on April 18, 2018. President Recep Tayyip Erdogan called snap elections in Turkey for June 24, bringing the polls forward by over a year-and-a-half to sharply accelerate the transition to a new presidential system. / AFP PHOTO / ADEM ALTAN

ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان اچھے، برے وقت میں ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

آذربائیجان کی یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ آذربائیجان اور پاکستان کو دل کی گہرائیوں سے سلام اور مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ترکیے، پاکستان اور آذربائیجان تین ریاستیں مگر ایک قوم ہیں، آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ کارا باغ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا ہے، ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔

دوسری جانب آذربائیجان کے صدر نےالہام علیوف نے کہا کہ آذربائیجان کی فتوحات میں پاکستان اور ترکیہ کی حمایت کے مشکور ہیں، 107 سال پہلے آذربائیجان پہلا آزاد مسلم ملک بنا جس پر 7 سال بعد روس نے قبضہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آذربائیجان آزاد ہوا مگر آرمینیا کی جارحیت جاری رہی، آرمینیا نے مختلف علاقوں میں ہمارے لوگوں کی نسل کشی کی، آرمینیا کی غاصبانہ پالیسی سے لاکھوں شہری قتل ہوئے یا پناہ گزین بنے۔

الہام علیوف نے کہا کہ 10 نومبر 2022 کو ہم نے آرمینیا کو شکست دی، نگورنو کارا باخ کو آزاد کروایا۔

حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار شہید، اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

0

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ حماس کے سربراہ محمد سنوار کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے محمد سنوار کی ہلاکت کے دعوے پر حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

محمد سنوار گزشتہ سال اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اپنے بھائی یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد نئے سربراہ بنے تھے۔

تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ محمد السنوار کی شہادت کا واقعہ کس علاقے میں اور کس طرح پیش آیا۔

اسرائیلی حکومت نے بھی تاحال محمد سنوار کی شہادت کی تصدیقی عمل کے پورا ہونے سے متعلق کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے۔

حماس کی جانب سے اب تک اپنے سربراہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی خبروں کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب اسرائیل کی جانب سے محمد سنوار کو مارنے کا دعویٰ سامنے آیا ہو اس سے قبل بھی کیے گئے تمام دعوے غلط ثابت ہوئے تھے۔

اس سے قبل 2014 میں محمد السنوار پر اسرائیل نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ حماس کے رہنما نے اپنی موت کی خبر خود چلوائی تاکہ فوجی کارروائیوں سے بچ سکیں۔

غزہ ملٹری زون بن چکا، مذمت نہیں‌ ردعمل کا وقت ہے، پاکستانی مندوب عاصم افتخار

0

نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ غزہ ملٹری زون بن چکا ہے جس میں شہری رہ نہیں سکتے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں دل دہلا دینے والی اسرائیلی بربریت سامنے آئی ہے، خواتین، بچے، ڈاکٹرز خوفناک صورت حال کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ انڈر سیکریٹری جنرل ٹام فلیچر نے حقائق پر مبنی بریفنگ دی جس پر تنقید قابل قبول نہیں۔

عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد فلسطیی شہری زخمی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے شہری ایسی نفسیاتی اذیت برداشت کررہے ہیں جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، ہم اس وقت غزہ میں تاریخ کی بدترین بربریت دیکھ رہے ہیں، مذمت کے الفاظ کافی نہیں اب ردعمل کا وقت ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی ختم کی جائے، غزہ میں طبی سسٹم کو منصوبہ بندی کے تحت تباہ کردیا گیا ہے، اسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے لیے ایندھن نہیں، 800 طبی سہولتوں کو نشان ہبنا کر تباہ کیا گیا، طبی عملے کے رکن مارے گئے، امدادی قافلوں کو روکا جاتا ہے اور ان پر حملے کیے جاتے ہیں، 57 بچے بھوک کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں شہری آبادی کے اسٹرکچر کو تباہ کردیا گیا ہے، پانی، بجلی اور کمیونی کیشن نظام ختم کردیا گیا ہے، 80 فیصد گھر تباہ ہوگئے، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔