ہفتہ, جون 7, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 3

پیوٹن نے یوکرین کی جنگ بندی تجویز کیوں مسترد کی؟

0

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کی 30 روزہ جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی۔

صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین سیزفائر کا فائدہ اٹھا کر ہتھیار حاصل کرنا چاہتا ہے جنگ بندی کا مقصد یوکرین کو مغربی اسلحہ دلوانا اور نئی بھرتیاں ہیں۔

روسی صدر نے کہا کہ یوکرین دہشت گرد حملوں سے مذاکراتی عمل سبوتاژ کر رہا ہے ریلوے پل پر حملہ مذاکرات کو متاثر کرنے کی کوشش تھی۔

خبر ایجنسی کے مطابق روس نے یوکرین سے مشرقی و جنوبی علاقوں سے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

یوکرینی صدر زیلنسکی نے اتحادی ممالک سے روس پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دباؤ بڑھا کر روس کو سفارتکاری پر مجبور کرنا ہو گا۔

برسلز میں وزرائےدفاع سے ویڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ اتحادی ممالک فضائی دفاعی نظام کی فراہمی بڑھائیں۔

ایران سے جوہری مذاکرات : ڈونلڈ ٹرمپ کا دوٹوک فیصلہ

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے، جوہری فیصلے میں تاخیر ناقابل قبول ہے۔

یہ بات انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایران سے متعلق ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی، امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے صدر پیوٹن سے سوا گھنٹے تک بات کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پیوٹن نے ایران سے متعلق مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاملے پر فیصلہ سست روی سے کررہا ہے، ہمیں جلد واضح جواب درکار ہے مزید تاخیر نہیں ہوسکتی، جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی اتفاق رائے ضروری ہے۔

یاد رہے کہ امریکی دھمکی کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اعلان کیا ہے کہ ایران یورینیئم افزودگی ترک نہیں کرے گا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو حل کرنے کیلیے امریکی تجویز میں شامل یورینیئم افزودگی ترک کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

ایران کا امریکی دھمکی کے باوجود یورینیئم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

تہران: امریکی دھمکی کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اعلان کیا ہے کہ ایران یورینیئم افزودگی ترک نہیں کرے گا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو حل کرنے کیلیے امریکی تجویز میں شامل یورینیئم افزودگی ترک کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کا مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور ایران جوہری معاہدے پر مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یورینیئم افزودگی کا معاملہ مذاکرات میں ایک اہم نکتہ ہے، امریکا نے افزودگی روکنے پر وعدہ کیا ہے کہ ایران پر مغربی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔

تاہم آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکی تجویز خود انحصاری پر ہماری قوم کے یقین اور ’ہم کر سکتے ہیں‘ کے اصول سے متصادم ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ یورینیئم افزودگی کا مسئلہ ایران کی توانائی کی آزادی کے حصول کیلیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، آزادی کا مطلب ہے کہ امریکا اور امریکا کی طرف سے مثبت اشارے کا انتظار نہ کیا جائے، امریکی تجویز 1979 کے اسلامی انقلاب کے نظریات کے 100 فیصد خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے فیصلوں کیلیے امریکا کی منظوری نہیں لے گا، امریکا کے سامنے جھک جانا اور جابر طاقت کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے یہ ہمارا نظریہ نہیں ہے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ اس میں مداخلت کیوں کر رہے ہیں کہ ایران کو یورینیئم افزودگی کرنی چاہیے یا نہیں؟

واضح رہے کہ ایران کہتا ہے وہ پرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنا چاہتا ہے اور طویل عرصے سے مغربی طاقتوں کے ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار تیار کرنا چاہتا ہے۔

ایران کے ساتھ مذاکرات میں امریکی وفد کی سربراہی کرنے والے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ افزودگی کو جاری رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے سرخ لکیر قرار دیتے ہیں۔


حجاج کرام منیٰ پہنچ گئے، رات بھرقیام کریں گے

0

مکہ مکرمہ: حجاج کرام منیٰ پہنچ گئے، اللہ کے مہمان یہاں رات بھر قیام کریں گے، کل تمام حجاج میدان عرفات کیلئے روانہ ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق کل تمام حجاج میدان عرفات کیلئے روانہ ہونگے جبکہ آج عازمین منیٰ پہنچ چکے ہیں، حجاج کرام کا کہنا ہے کہ خیمہ بستی کی رہائش پر ہی کھانا فراہم کیا جارہا ہے، ہم حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں، شاندار انتظامات کیے گئے ہیں۔

سعودی عرب میں حج 2025 کے سلسلے میں حاجیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں، اللہ کے مہمانوں کی خاطرداری کے لیے خصوصی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حج 2025 کے دوران حاجیوں کی صحت کو مقدم رکھتے ہوئے وزارتِ حج و عمرہ نے متوقع شدید گرمی اور لُو کے پیش نظر خاص انتظامات کیے ہیں۔

اس حوالے سے ‘حج آگاہی مرکز’ کے تعاون سے ایک مہم شروع کی گئی ہے، جس میں حجاج کرام کو سورج کی تپش اور گرمی سے بچاؤ کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

رپورٹس کے مطابق وزارت نے ایک حفاظتی کتابچہ بھی شائع کیا ہے جس میں تین اہم حفاظتی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

حجام کرام کو ہدایت کی گئی ہے غیرضروری طور پر دن کے وقت باہر نہ نکلیں، اگر بہت ضروری ہو تو سر کو ڈھانپ کر رکھیں یا چھتری کے سائے میں رہیں، پانی کا استعمال زیادہ رکھیں اور پسینہ بہنے سے روکیں، سایہ دار مقامات پر زیادہ قیام کریں، دھوپ سے جتنا ہوسکے اپنے آپ کو بچائیں۔

علاوہ ازیں یہ ہدایت بھی کی گئی ہے پُرسکون رہیں اور شدید گرمی میں جلد بازی سے گریز کریں جبکہ سخت جسمانی کام نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

حج ایام کے دوران ایک گھنٹے میں 1 لاکھ 7 ہزار حجاج طواف کعبہ کر سکیں گے


مسجد الحرام میں توسیع کے بعد اب رواں سال حج ایام میں ایک گھنٹے میں ایک لاکھ 7 ہزار حجاج خانہ کعبہ کا طواف کر سکیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت حج وعمرہ نے رواں برس حج سیزن میں عازمین حج کی سہولت کے لیے تمام اقدامات کر لیے ہیں حرم مکی کی گنجائش میں اضافے کے بعد رواں سیزن میں حج ایام کے دوران ایک گھنٹے میں بیک وقت ایک لاکھ سات ہزار حجاج خانہ کعبہ کا طواف کر سکیں گے۔

انتظامیہ کی جانب سے براہ راست صحن مطاف کو جانے والے مسجد الحرام کے مرکزی اور ذیلی دروازوں کو بھی مخصوص کیا ہے، تاکہ حجاج کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ براہ راست مطاف میں پہنچ سکیں۔

ادارہ امور حرمین نے ایامِ حج میں بلخصوص ازدحام کو کنٹرول کرنے کےلیے بھی جامع حکمت عملی مرتب کی ہے۔کراؤڈ کنٹرولنگ یونٹس کی جانب سے مقررہ منصوبے کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

مسجد الحرام میں اژدھام کو کنٹرول کرنے کے لیے مسجد الحرام میں آمدورفت کے لیے جدا راستوں کو مخصوص کیا گیا ہے جس کا مقصد مسجد الحرام میں داخل ہونے اور باہر نکلنے والوں کے راستوں کو آمدورفت کے لیے رواں رکھنا ہے۔

ادارے کی جانب سے کراؤڈ کنٹرولنگ کی ٹیمیں مختلف مقامات پرتعینات اور کنٹرول روم سے مسلسل رابطے میں ہوں گی تاکہ حجاج کرام کے ہجوم کو مذکورہ مقامات سے دوسری جانب منتقل کرنے کے لیے ان کی رہنمائی کی جا سکے۔

آئندہ مالی سال کے لیے 1000 ارب روپے کا وفاقی ترقیاتی بجٹ منظور

0

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے ایک ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی گئی۔

اے آر وائی نیوز کےمطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وفاق کے نمائندوں سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔

اس موقع پر قومی اقتصادی کونسل نے اگلے مالی سال کے لیے ایک ہزار ارب روپے کے وفاقی بجٹ کی منظوری دی جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 4.2 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی منظور کی گئی۔

ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق بلوچستان میں این 25 کے لیے بجٹ میں کٹوتی کی گئی اور اس منصوبے کے لیے مجوزہ 120 ارب کے بجائے 100 ارب کا پیکج منظور کیا گیا۔

این ای سی نے اگلے مالی سال کے لیے برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں قومی ترقیاتی پلان، پی ایس ڈی پی، میکرو اکنامک اہداف کا جائزہ لیا گیا اور زراعت، صنعت، سروسز سیکٹر کے اہداف کی منظوری دی گئی۔

شہباز شریف حکومت اپنا دوسرا بجٹ 10 جون پر پیش کرے گی

اسلام آباد : شہباز شریف حکومت اپنا دوسرا بجٹ 10 جون پر پیش کرے گی ،آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کفایت شعاری اقدام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش کرے گی ، آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم سترہ اعشاریہ آٹھ ٹریلین روپے کے لگ بھگ ہوگا جو رواں مالی سال کے حجم سے نوسو ارب روپے کم اور 6 ہزار 632ارب روپے خسارہ ہوسکتا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے کفایت شعاری اقدام پرسختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے تو آئندہ بجٹ میں کفایت شعاری مہم پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

یہی وجہ ہے بجٹ میں تمام وفاق وزارتوں اور محکموں میں نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہو گی جبکہ وفاقی وزارتوں اور محکموں کے بجلی اور گیس کے بل محدود رکھا جائے گا۔

آئی ایم ایف نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجراء پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، اس لئے صرف قدرتی آفات کے دوران ہی ہنگامی ضروری سپلیمنٹری فنڈز جاری ہو سکیں گے، بجٹ کے علاوہ غیر اعلانیہ منصوبوں یا دیگر مد میں فنڈز خرچ نہیں کیے جائیں گے۔

آئندہ مالی سال قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے 8685 ارب روپے مختص ہوسکتے ہیں، مقامی قرض اور سود کی ادائیگی پر 7503 ارب روپے کا تخمینہ جبکہ غیر ملکی قرض اور سود کی ادائیگی پر 1119 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

آئندہ مالی سال وفاق کا سبسڈی دینے کا تخمینہ 1367 ارب روپے ہے جبکہ وفاق کی جانب گرانٹس دینے کا تخمینہ 1619 ارب روپے ہے۔

اس کے علاوہ آئندہ مالی سال صوبوں سے 1220 ارب کا سرپلس ملنے کا تخمینہ ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 716 ارب روپے مختص ہوسکتے ہیں۔

آئندہ مالی سال سہ ماہی وظیفہ 13500 روپے سے بڑھانے اور جنوری 2026 میں سہ ماہی وظیفہ 14500 روپے کرنے کا تخمینہ ہے۔

پاکستان نے بھارت کے 3 کے بجائے4 رافیل طیارے گرائے، اسحاق ڈار

0

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف حالیہ فوجی تصاد میں بھارت کے 3 نہیں 4 رافیل طیارے گرئے۔

اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا ہمسایہ ملک کے وزیر اعظم نے پلوامہ واقعے کے وقت کہا تھا اگر ہمارے پاس رافیل ہوتے تو پتہ نہیں میں کیا کر دیتا، رافیل تو تھے 4 گروا بھی لیے، تصدیق ہوئی ہے کہ بھارت کے 6 لڑاکا طیارے گرے، 3 کے بجائے 4 رافیل طیارے گرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ کشیدگی میں بھارت کی جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی بھارتی بالادستی کا تاثر بھی ختم ہو گیا، وقت نے ثابت کیا کہ جو ہم کہہ رہے تھے سچ تھا اور بھارت نے جو کہا جھوٹ تھا، پاکستان کی سفارتی کامیابی کو پوری دنیا نے سراہا۔

غزہ میں مستقل فائر بندی کی قرار داد پر آج ووٹنگ متوقع

0

غزہ میں مستقل فائر بندی کی قرار داد پر آج ووٹنگ متوقع ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 منتخب ارکان نے غزہ سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔

سلامتی کونسل کی قرارداد میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ حماس کی حراست میں تمام یرغمالیوں کی فوری اورغیرمشروط رہائی کا مطالبہ بھی اسی قرار داد کا حصہ ہے۔

قرار داد میں غزہ میں امداد پر عائد پابندیوں کے خاتمے اور امداد کی محفوظ تقسیم پر بھی زور دیا گیا ہے۔

جنگ بندی کیلئے صدر ٹرمپ کےکردارکو سراہتے ہیں، انہوں نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں: وزیراعظم

0

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے اہم کردار کو سراہتے ہیں، صدر ٹرمپ نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں۔

امریکی سفارت خانے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں رہا کہ پہلگام واقعہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن تھا، پاکستان نے کشیدہ صورتحال میں بھی بہت تحمل کا مظاہرہ کیا،  امریکی صدر ٹرمپ سرد اور گرم جنگ کے خلاف ہیں،  جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کو سراہتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں، امن کے فروغ، اقتصادی روابط میں اضافےکے لیے صدرٹرمپ کی کوشش قابل ستائش ہے،  پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے لیے دوست ملکوں کے بھی شکر گزار ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے ، نائن الیون کےبعد دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ شروع ہوئی، 2018 میں پاکستان نے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی مالی نقصان اٹھایا،90 ہزار سے زائد شہادتیں اور 150 ارب ڈالر  سے زائدکا معاشی نقصان ہوا، انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سےکم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے پر بھارت کو غیرجانبدارانہ عالمی انکوائری کی پیشکش کی، ہماری مخلصانہ پیشکش کے جواب میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، بھارت نے حملے کرکے پاکستان میں خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا، پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارت کے 6 جہاز مارگرائے، پاکستان ہمیشہ خطے میں امن استحکام اور خوشحالی کا خواہشمند رہا ہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ  ہماری توجہ معیشت کو مضبوط بنانے پر ہے، امریکا کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانےکے لیے اقدامات جاری ہیں، ٹیرف کے مسئلے سمیت تجارت میں اضافے کے لیے اقدامات جاری ہیں،  پاکستان اور  امریکا کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، پاک امریکا تعلقات مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں،  دونوں ملک جمہوری روایات اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

دیرپا امن کی واحد ضمانت مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ہے، بلاول بھٹو زرداری

0

چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کی واحد ضمانت مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ہے۔

بلاول بھٹو نے یہ بات نیویارک کے کارنیل کلب میں اوورسیز پاکستانی سوسائٹی اور امریکا میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے اجتماع سے خطاب میں کہی۔

پاکستانی وفد کی واشنگٹن روانگی سے پہلے نیویارک شہر میں اس عوامی تقریب کا اہتمام امریکن پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے غلام اللہ شہزاد اور عمران اگرا نے کیا تھا۔

تقریب میں پاکستان کے 9 رکنی وفد میں شامل شیری رحمان، حناربانی کھر، جلیل عباس جیلانی، مصدق ملک، خرم دستگیر خان، فیصل سبزواری، بشری انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ نے بھی شرکت کی جبکہ امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بیرون ملک زیر تعلیم ہونہار پاکستانی طلبہ و طالبات ہمارا روشن مستقبل ہیں، وہ ہر شعبے میں وطن کا نام پیدا کریں۔

بلاول بھٹو نے پاکستانی سوسائٹی اور طلبہ کو بھارت کی کھلی جارحیت سے آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ بھارت پانی کو ہتھیار کےطورپراستعمال کررہا ہے جبکہ جنگ کے دوران اس نے عام شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا۔ یہ بھی کہا کہ کس طرح افواج پاکستان نے دندان شکن جواب دے کر بھارت کو چاروں شانے چت کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی عالمی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔

سابق وزیر خارجہ اور پاکستانی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امن، تحمل اور ڈائیلاگ ہی آگے بڑھنے کا واحد رستہ ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ جنوب ایشیا میں دیرپا امن کی واحد ضمانت مسئلہ کشمیر کا حل ہے۔

تقریب سے خطاب میں شیری رحمان اور دیگر نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے مگر عزت اور توقیر پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کرے گا۔

نیویارک میں پاکستان کے کمیونٹی رہنما عمران اگرا نے کہا کہ وفد کی پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات نے لوگوں کو وفد کے دورے کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد دی اور امید ظاہر کی کہ امریکن پاکستانی بھی اس موقف کی مضبوط آواز بنیں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت قابل تحسین ہے،نیٹلی بیکر

0

اسلام آباد میں امریکا کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو قابل تحسین قرار دیا ہے۔

ناظم الامور نیٹلی بیکر نے یوم آزادی کی تقریب میں شرکت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان نے ہر اچھے برے وقت میں شانہ بشانہ کام کیا، پاکستان میں تعلیم، صحت، خوراک اور زراعت کے شعبوں میں اہم امریکی تعاون رہا، داعش حملہ آور کی حوالگی انسداد دہشت گردی میں بڑی کامیابی ہے، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت قابل تحسین ہے۔

نیٹلی بیکر کا کہنا تھا کہ پاک امریکا سکیورٹی تعاون طویل المدت شراکت داری کا ستون ہے، ڈیجیٹل معیشت اور اختراعی سرمایہ کاری میں پاکستان کا کردار متاثرکن ہے، پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے مؤثر سفارتی کردار ادا کیا، یو ایس ایڈ نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے ذریعےلاکھوں زندگیوں کو بدلا، امریکا پاکستان کو ٹیکنالوجی،سرمایہ کاری اور مواقع فراہم کرتا رہےگا، پاک امریکا شراکت داری کا اگلا باب استحکام اورخوشحالی پرمبنی ہوگا۔

امریکی ناظم الامور کا کہنا تھا کہ میں ذاتی طورپرکرپٹوکرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹوں میں ہماری مشترکہ سرمایہ کاری پر بہت خوش ہوں۔ اختراع،ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اسپیس میں نئی راہیں ہموار کرنے میں پاکستان کے قائدانہ کردار کی معترف ہوں۔

بھارت نے مزید کوئی حرکت کی تو اسے دوبارہ سبق سکھائیں گے، وزیراعظم

0

پشاور: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت نے مزید کوئی حرکت کی تو اسے دوبارہ سبق سکھائیں گے۔

پشاور میں منعقدہ جرگے میں وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیرم گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے پاکستان پر حملہ کیا بے گناہ لوگوں کو شہید کیا، عوام نے مسلح افواج کے لیے تہجد کے وقت دعائیں مانگیں، فیلڈ مارشل کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو زندگی بھر کا سبق سکھایا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں مسلح افواج نے جو سبق دیا بھارت زندگی بھر نہیں بھولے گا، ترقی و خوشحالی کے میدان میں بھی پاکستان کی قوم عظیم بن کر ابھرے گی، سندھ طاس معاہدے پر بھارت دن رات پانی بند کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت دن رات پانی بند کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے،  پانی کے مسئلے پر چاروں صوبوں کے ساتھ مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہے، سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کے ایک ایک قطرے پر پاکستان کا حق ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ این ایف سی کو 15 سال ہوگئے اس پر نظرثانی کرنا ہوگی، ڈیڑھ ماہ پہلے اس پر کمیٹی بنائی اور این ایف سی پر غور کیا گیا، پہلی میٹنگ این ایف سی کی اگست میں بلائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2010 مٰں این ایف سی ایوارڈ میں پہلا ایجنڈا کے پی میں دہشت گردی سے متعلق ہے، این ایف سی میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک فیصد پر تمام صوبوں نے اتفاق کیا ہے، دہشتگردی کے خاتمے تک این ایف سی کا یہ فنڈ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی آج بھی دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر کردار ادا کررہا ہے، وفاق کے پاس جو بھی وسائل ہیں وہ پاکستان بھر کے وسائل ہیں، ان وسائل میں کے پی، سندھ، پنجاب، بلوچستان، اے جے کے، جی بی کا حصہ ہے، این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کے پی حکومت کے مسائل کو مل بیٹھ کر حل کریں گے۔