ہفتہ, جون 7, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 2

بجٹ میں صنعتوں کے فروغ کیلئے بھاری فنڈز رکھنےکا فیصلہ.

0

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صنعتوں کے فروغ کے نئے منصوبوں کے لیے فنڈز رکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق پاکستان اسٹیل کی زمین پر خصوصی اقتصادی زون کے قیام کے لیے بھی فنڈز رکھنے کی تجویز ہے جبکہ نئے منصوبے کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

پاکستان اسٹیل کی مجموعی طور پر 6 ہزار400 ایکڑ زمین خصوصی اقتصادی زون کے لیے مختص ہو گی، پاکستان اسٹیل اور کراچی انڈسٹریل پارک کو وفاقی خصوصی اقتصادی زون کے طور پر ایک ساتھ تیار کیا جائے گا، منصوبے کو کراچی انڈسٹریل پارک (وفاقی خصوصی اقتصادی زون)کا نام دیا جائے گا۔

دستاویز کے مطابق پہلے مرحلے میں کراچی انڈسٹریل پارک کے 1500 ایکڑ میں سے 500 ایکڑ پر بلاک اے تیار کیا جائے گا، 1500 ایکڑ پر پھیلا کراچی انڈسٹریل پارک پاکستان اسٹیل کی اراضی پر تیار کیا جا رہا ہے۔

کراچی انڈسٹریل پارک سی پیک کے تحت ملک میں تیار کیے جانے والے 9 خصوصی اقتصادی زونز میں سے ایک ہے، بجٹ میں ایک ہزار انڈسٹریل اسٹچنگ یونٹس کے قیام کے نئے منصوبے کے لیے فنڈز کی تجویز بھی ہے، سمیڈا کے تحت دوسرے مرحلے کے اس نئے منصوبے کے لیے 25 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت کا سالانہ بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی کا ایک لاکھ 25 ہزار تنخواہ تک ٹیکس چھوٹ دینے کا مطالبہ

0

کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں ایک لاکھ 25 ہزار روپے تک تنخواہ والوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔

کراچی میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ارسا نے کراچی کا پانی نہیں بڑھایا، کے فور منصوبہ مستقل تاخیرکا شکارہے اور منصوبے کا تخمینہ 200  ارب تک پہنچ چکاہے۔

انہوں نے کہا  اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے غزہ کی صورتحال پراحتجاج نہیں کیا، حکومت اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کہتے ہیں کہ  کے غزہ مسئلے پر ان  تمام ممالک کے افواج کے سربراہان کا اجلاس بلائیں جو فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی پر قرارداد کو ویٹوکر دیا ہے، امریکا امن کا داعی نہیں بلکہ انسانیت کا دشمن ہے، امریکا نسل کشی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو فوقیت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ پرخوف پیدا ہونا شروع ہو رہاہے، تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس کے بوجھ میں دبا دیاگیاہے اور جاگیردار ملک کو لوٹ رہے ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ بجٹ میں ایک لاکھ 25 ہزار تنخواہ والے شخص کو ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔

بلاول نے بھارت کیخلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کردیا.

0

واشنگٹن: امریکا کے دورے پر آئے  پاکستانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جارحیت کامعاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے مدلل انداز سے اٹھا دیا۔

پاکستانی وفد کا دورہ امریکا کا آج آخری روز ہے اور اس دورہ واشنگٹن میں وفد نے یوں تو کئی اہم اراکین کانگریس سے ملاقاتیں کیں تاہم ٹرمپ انتظامیہ سے امریکی دارالحکومت میں یہ پہلی ملاقات تھی، اس سے پہلے وفد نے اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب سے نیویارک میں ملاقات کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو سمیت پاکستانی وفد نے امریکا کی انڈر سیکرٹری برائے امور خارجہ ایلیسن ہوکر سے واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کی۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی میں معاونت پر بلاول بھٹو نے کہا کہ جنگ بندی جیسے مشکل مرحلے کے حصول پر امریکی قیادت تعریف کی مستحق ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے جنگ بندی میں کردار پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکی انتظامیہ کی یہ معاونت جنوبی ایشیا میں ڈائیلاگ کے زریعے دیرپا امن اور استحکام کا موقع پیدا کرے گی۔

اس سے پہلے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا جس طرح امریکا کے صدر ٹرمپ نے اس جنگ بندی کے حوالے سے حوصلہ افزا کردار ادا کیا اسی طرح انہیں دونوں فریقین کو جامع مذاکرات کی میز پر لانے میں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے ہندوستانی حکومت کی ہچکچاہٹ معنی خیز ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنے کے لیے تیار ہے لیکن کشمیر کو بنیادی تنازع کے طور پر میز پر لانے کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ بھارت جنوبی ایشیا میں ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے جس کے تحت کوئی بھی ملک دہشت گردانہ حملہ ہونے کی صورت میں جنگ چھیڑ نے کا بہانہ گھڑ سکتا ہے۔

سابق وزیر خارجہ بولے 1.7 ارب لوگوں اور ہماری دو عظیم قوموں کی تقدیر کو بے نام، بے چہرہ، غیر ریاستی اداکاروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور نہ ہی اسے اس نیو نارمل کی صورتحال سے دوچار کیا جاسکتا ہے جو بھارت مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے پاکستان ہاؤس میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی میزبانی میں منعقدہ عشائیہ میں ری پبلکنز اور ڈیموکریٹ امریکی قانون سازوں کے گروپ سے جمعرات کی شب ملاقات بھی کی۔

اس تقریب میں امریکی کانگریس کے اراکین بشمول جیک برگمین، ٹام سوزی، ریان زنکے، میکسن واٹرز، ایل گرین، جوناتھن جیکسن، ہینک جانسن، اسٹیسی پلاکٹ، ہنری کیوئلار، مائیک ٹرنر، رائلی مور، جارج لیٹیمیر اور کلیو فیلڈز سمیت دیگر نے شرکت کی۔

امریکی قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا اور وفد کے دورے کو ’’امن کا مشن‘‘ قرار دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اس وفد کو ایک مشن دیا ہے، اور وہ مشن ہے "امن”، جس میں بھارت سے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا شامل ہے۔

حالیہ بھارتی جنگی بیانیے اور موجودہ جنگ بندی کی نازک نوعیت کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مستقبل میں ممکنہ کشیدگی کے خطرات پر روشنی ڈالی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جنگ بندی خوش آئند ضرور ہے لیکن یہ محض ایک آغاز ہے، حقیقت یہ ہے کہ جنوبی ایشیا، بھارت اور پاکستان، اور بالواسطہ طور پر پوری دنیا، آج اس بحران کے آغاز کے وقت کی نسبت زیادہ غیر محفوظ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مکمل جنگ کی حد آج ہماری تاریخ میں کبھی بھی اتنی کم نہیں رہی، اگر بھارت میں کہیں بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے، ثبوت ہو یا نہ ہو، اس کا مطلب جنگ سمجھا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے (Indus Water Treaty) کی معطلی کے ممکنہ نتائج پر بھی امریکی قانون سازوں کو آگاہ کیا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے پانی بند کرنے کی دھمکی ایک وجودی خطرہ ہے، اگر بھارت نے یہ اقدام کیا تو یہ جنگ کے اعلان کے مترادف ہو گا۔

سابق وزیر خارجہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے حصول میں امریکہ کے کردار کو سراہا اور امریکی قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آپ سے اپیل کرنے آئے ہیں کہ امریکہ ہمارے اس امن کے مشن میں ہمارا ساتھ دے، اگر امریکہ اپنی قوت امن کے پیچھے لگا دے تو وہ بھارت کو سمجھایا جاسکتا ہے کہ ہمارے مسائل کو حل کرنا، بشمول بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IOJK) کا مسئلہ، ہم سب کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امریکی حکومت اور کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بامقصد اور تعمیری بات چیت میں معاونت کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جس طرح ہمیں جنگ بندی کے لیے امریکا کی فوری مدد کی ضرورت تھی، آج بھی ہمیں آپ کی فوری مدد درکار ہے تاکہ بھارت کو ایسی پالیسیوں سے روکا جا سکے جو خطے اور دنیا کے لیے عدم استحکام کا باعث بنیں۔

امریکی کانگریس کے اراکین نے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور جاری بحران پر پاکستانی وفد کی تفصیلی بریفنگ کو بھی سراہا۔

عشائیہ کے اختتام پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی قانون سازوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی عمرہ ادائیگی، باب کعبہ خصوصی طور پر کھولا گیا .

0

وزیراعظم شہباز شریف فیلڈ مارشل عاصم نے وفد کے ہمراہ عمرے کی سعادت حاصل کر لی اور خانہ کعبہ کے اندر نوافل ادا کیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور فلڈ مارشل سید عاصم منیر جو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔

گزشتہ شب وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وفد کے ہمراہ عمرہ ادا کیا۔ ملک وقوم کی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ امت مسلمہ بالخصوص کشمیریوں، فلسطینیوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

پی ایم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔ دونوں شخصیات نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ کے اندر جا کر نوافل ادا کیے اور آپریشن بنیان مرصوص کی فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ بھی شامل تھے۔ وفد نے معاشی میدان اور عوامی فلاحی اقدامات میں حکومت کی کامیابیوں پر بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر  وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے عمرے کی سعادت حاصل کی۔ 

وزیرِاعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے گزشتہ شب عمرے کی سعادت حاصل کی جہاں پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرداخلہ محسن نقوی، وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

 وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے، وزیراعظم اورفیلڈمارشل نے آپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح پراللہ تعالیٰ کا شکر اداکیا۔

وفد نے پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کے لیے اقدامات کےحوالے سےحالیہ کامیابیوں پراللہ رب العزت کا شکر ادا کیا اور ملکی ترقی وخوشحالی کے لیے دعائیں کیں۔

وفد نے امت مسلمہ بالخصوص ظلم وجبرکےشکارکشمیری وفلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔

سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک میں آج عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے

0

ریاض : سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک میں آج عیدالاضحی منائی جارہی ہے، مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز عید کے بڑے اجتماعات ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سمیت بعض یورپی ممالک میں عید الاضحیٰ آج منائی جا رہی ہے، مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کردی گئی، جس میں ہزروں افراد نے نماز عید ادا کی۔

مسجدالحرام میں امام مسجدِ حرم الشیخ ماہر المعیقلی نے نماز عید کی امامت کی اور خطبہ دیا، مسجد اقصی میں بھی عید کی نماز کا اجتماع ہوا، لبنان اور مصر میں بھی عید کے بڑے اجتماعات ہوئے، نماز کے بعد قربانی کی گئی۔

دمشق کی جامع مسجد میں نماز عید کا بڑا اجتماع ہوا، عبوری صدر احمد الشراع بھی شریک ہوئے۔

دوسری جانب مزدلفہ سے حجاج منی پہنچ رہے ہیں جہاں وہ بڑے شیطان کو کنکریاں مار کر قربانی کریں گے اور سرمنڈوا کر احرام کھول دیں گے، حجاج کرام قربانی کے بعد طواف زیارت اور سعی کرینگے۔

اس کے علاوہ یورپ، امریکا سمیت کئی ممالک میں اس بار بھی دو عیدیں منائی جائیں گی، امریکا، برطانیہ، یورپ اور کینیڈا میں مسلم کمیونٹی کے بعض افراد اتوار اور دیگر پیر کو عید منائیں گے۔

متحدہ عرب امارات، دبئی، ابوظبی، شارجہ اور دیگر اماراتی ریاستوں میں بھی نماز عید ادا کردی گئی جبکہ پاکستان میں بوہری  برادری بھی آج عیدالاضحیٰ منارہی ہے۔

کراچی میں بوہری برادری کی مساجد میں نماز عیدالاضحیٰ کی ادائیگی، صدر، پاکستان چوک، حیدری، بلوچ کالونی سمیت دیگر علاقوں میں اجتماعات ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ساتھ مکہ مکرمہ پہنچ گئے

0

وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ساتھ مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود ہیں، وہ وفد کے ساتھ عمرے کی ادائیگی کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کی دورے کےدوران ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں تجارت،سرمایہ کاری،مسلم اُمہ کی فلاح پر گفتگو ہوگی۔

وزیر اعظم پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں سعودی کردار پر اظہار تشکر بھی کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کا دورہ سعودی وژن2030کےساتھ تعاون کے نئے راستے کھولےگا۔

آئندہ پاک بھارت کشیدگی میں عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا، بلاول کا بلومبرگ کو انٹرویو

0

واشنگٹن: سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ پاک بھارت کشیدگی اتنی تیز ہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دیدیا ہے، پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت آئندہ کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ یا دیگر عالمی رہنما مداخلت کا موقع بھی نہیں پاسکیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپرسونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کیلئے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔

انھوں نے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک تیزی سے کشیدگی کی سیڑھی چڑھ سکتے ہیں، ایسی صورتحال میں عالمی قیادت کے پاس مداخلت کا وقت نہیں بچے گا۔

بھارت کی جانب سے ایٹمی صلاحیت والے میزائل کا استعمال خطرناک ہے، ایسے میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے۔

پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا کہ 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل جوہری ہتھیار سے لیس ہے یا نہیں ہمیں 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل پر کیسا ردعمل دیں۔

سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی سنگین اقدام ہے، بھارت نے برہموس کو ایٹمی ہتھیار قرار نہیں دیا مگر خطرہ موجود ہے۔

اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو بھارت کے خلاف سخت موقف اپنانا ہوگا، بلاول بھٹو

پی پی چیئرمین بلال بھٹو نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر مستحکم امن ممکن نہیں اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری بھارت کے خلاف سخت موقف اپنائے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ چارٹر کے خلاف پاکستان کی 24 کروڑ عوام کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے اور بھارتی حکومت آنے والی نسلوں کو پانی پر جنگوں پر مجبور کر رہی ہے۔ یہ وقت ہے کہ اب اقوام متحدہ سمیت عالمی براداری کو ہندوستان کے خلاف سخت موقف اپنانا ہوگا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کا پانی روک کر ایٹمی جنگ کے خطرے کی بنیاد رکھی ہے۔کسی ملک کا پانی روکنے پر کوئی دوسرا ملک اس کی حمایت نہیں کر سکتا۔ جس ملک کا پانی روکا جائے گا تو وہ مزاحمت ضرور کرے گا اور پاکستان واضح کہہ چکا ہے کہ پانی روکنے کو جنگ تصور کیا جائے گا۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بھارت کو فوری طور پر سندھ طاس معاہدہ بحال کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری پانی کے معاملےپر فوری قدم اٹھائے۔ ہمسائے کو بھی احساس ہونا چاہیے کہ مسائل بیٹھ کر بات کرنے سے ہی حل ہوںگے۔ لیکن بھارت دہشتگردی کے خلاف ہمارے تعاون کی پیشکش اور امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کر چکا ہے۔ ہمیں امن کے لیے عالمی برادری کی حمایت چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پانی کامسئلہ پاکستان اور بھارت دونوں کے لیے چیلنج ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کسی سطح پر رابطے نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت سے ٹریڈ ڈیل کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک آپس میں تجارت کریں تو اس کا فائدہ امریکا کو بھی ہوگا اور خطے میں امن کو بھی فروغ ملے گا۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں مستحکم امن ممکن نہیں۔ بھارت ہمیشہ اسے اندرونی معاملہ کہتا رہا ہے، لیکن پانچ دنکی جنگ کے نتیجے میں اب بھارتی بھی کشمیر کو دو طرفہ تنازع کہتے ہیں جب کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی اس کو عالمی تنازع تسلیم کر چکے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر کی پوری آبادی کو قید نہیں رکھا جا سکتا۔ اب پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت بھی نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں گھروں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، اس پر بات کریں گے۔ دنیا کا کوئی مہذب ملک بھارتی اقدامات کی حمایت نہیں کر سکتا۔

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق ملنا چاہیے۔ پاکستان امن کے لیے بھارت سے ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن بھارت کے ساتھ کشمیر پر بات ہوگی، کیونکہ دونوں ممالک میں یہی تنازع ہے۔ اگر بھارت بات ہی نہیں کرے گا تو مسئلہ کیسے حل ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے۔ وہ کالعدم بی ایل اے، ٹی ٹی پی جیسی دہشتگرد تنظیموں کو فنڈنگ کرتا ہے۔پاکستان نے بھارت کے بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے کئی ثبوت پیش کیے ہیں۔ بلوچستان سے حاضر سروس بھارتی نیوی افسر کلبھوشن کی گرفتاری اس کا واضح ثبوت ہے۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سی پیک کی بات کی جاتی ہے۔ کیا اچھا ہو کہ سی پیک کی طرح پاک بھارت اکنامک کوریڈور بھی ہو۔ پاکستانی بندرگاہوں سے چٹاگانگ تک کوریڈور ہو۔ اس طرح کے اقدامات سے دونوں ملکوں کے عوام خوشحال ہوں گے۔

ٹرمپ نے ایران اور افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگا دی

0
TOPSHOT - US President Donald Trump signs executive orders in the Oval Office of the White House in Washington, DC, on January 20, 2025. (Photo by Jim WATSON / AFP) (Photo by JIM WATSON/AFP via Getty Images)

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں اور مفادات کو دہشت گردوں سے بچانے کیلئے متعدد ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگادی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  ایک نئے سفری پابندی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ 

وائٹ ہاؤس کے مطابق جن ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں افغانستان، برما، چاڈ، جمہوریہ کانگو، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد امریکی عوام کو خطرناک غیر ملکی عناصر سے محفوظ رکھناہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ گزشتہ دنوں کولوراڈو میں پیش آیا دہشت گرد حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ غیر ملکی شہری جو درست طریقے سے ویری فائی نہیں ہوتے، ہمارے ملک کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔

یہ نئی سفری پابندی امریکی امیگریشن پالیسی میں ایک اہم تبدیلی ہے اور ممکنہ طور پر ان ممالک کے شہریوں کے لیے سنگین اثرات رکھتی ہے۔

اس کےعلاوہ امریکی صدر ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طالب علموں کے ویزوں پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں ریلی پرنامعلوم شخص نے حملہ کیا جس سے 6 افراد زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور بھی زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

حکام نے بتایا کہ حملے کے وقت 45 سالہ حملہ آور نے فلسطین آزاد کرو کا نعرہ بھی لگایا تھا۔

حکام کے مطابق ا س حملے میں ملوث شخص غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوا تھا، جس کے بعد اس اقدام کی فوری ضرورت محسوس کی گئی۔

ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، ٹیرف سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں ٹیرف  سمیت مختلف امور  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 چینی میڈیا کے مطابق ٹیلیفونک رابطہ صدر ٹرمپ کی درخواست پر ہوا۔ امریکا میں چین کے سفارتخانےکا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر  شی جن پنگ نے فون پر بات کی ہے،گفتگو کا مقصد عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والے ٹیرف پر اختلافات دور کرنا تھا۔

چینی میڈیا کے مطابق  ٹرمپ سےگفتگو میں صدر شی جن پنگ نےکہا کہ امریکا کو چین کے خلاف کیےگئے منفی اقدامات کو منسوخ کرنا چاہیے، دو طرفہ سفارتی، معاشی، تجارتی، عسکری اور سکیورٹی تبادلوں کو بڑھانا چاہیے، غلط فہمیاں کم کرکے تعاون بڑھانا چاہیے۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین امریکا تعلقات میں ہر قسم کی مداخلت اور تخریب کاری کو ختم کرنا ضروری ہے، دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے تحفظات کا احترام اور مساوی رویہ رکھنا چاہیے، امریکا کو تائیوان کا مسئلہ احتیاط سے سنبھالنا چاہیے، دونوں ملکوں کے لیے ڈائیلاگ اور تعاون درست انتخاب ہوگا۔

سوشل میڈیا  پر اپنے بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ گھنٹہ بات چیت دونوں ملکوں کے لیے مثبت نتائج کی حامل رہی، حالیہ طے پانے والے تجارتی معاہدے پر بات کی، نایاب معدنیات کی پیچیدگی کے حوالے سے اب کوئی سوال نہیں ہونا چاہیے۔

 ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی، زیادہ تر گفتگو تجارت پر مرکوز رہی، روس یوکرین اور ایران پر کوئی بات نہیں ہوئی، چینی صدر نے مجھے اور میں نے انہیں مدعو کیا، دو عظیم ممالک کے صدور کی حیثیت سے ہم دونوں اس ملاقات کے منتظر ہیں۔

بڑی کامیابی ، پاکستان اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب

0

سفارتی میدان میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کر لی، پاکستان سلامتی کونسل کی 15 رکنی انسداد دہشتگردی کمیٹی کا نائب صدر منتخب کر لیا گیا۔ پاکستان طالبان پر پابندیوں سے متعلق کمیٹی کی صدارت بھی کرے گا۔ کمیٹی طالبان کے اثاثے منجمد، سفری پابندیاں، ہتھیاروں کی روک تھام کے فیصلے کرے گی۔ اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی چیلنجز کے حل میں فعال کردارادا کرے گا، پاکستان کو دہشتگردوں کا سہولت کار قرار دینے کا بھارتی بیانیہ دفن ہو گیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کو سفارتی میدان میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی انسداد دہشتگردی کمیٹی (CTC) کا نائب صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔
اس اہم پیشرفت کو عالمی سطح پر پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف کوششوں کا اعتراف قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ بھارت کے اُس بیانیے کو شدید دھچکا لگا ہے جس میں پاکستان پر دہشتگردی کی سرپرستی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی دنیا بھر میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی نگرانی کرتی ہے اور اس کی قیادت میں کیا گیا کوئی بھی فیصلہ عالمی سطح پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس انتخاب کے بعد پاکستان نہ صرف اس کمیٹی میں کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ طالبان پر پابندیوں سے متعلق قائم ذیلی کمیٹی کی صدارت بھی سنبھالے گا۔
ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی طالبان کے اثاثے منجمد کرنے، سفری پابندیاں عائد کرنے اور ہتھیاروں کی فراہمی روکنے جیسے اہم فیصلے کرتی ہے۔ پاکستان کی صدارت میں ان امور پر براہ راست اثر انداز ہونے کا اختیار اسے خطے میں قیام امن اور دہشتگردی کے خلاف حکمت عملیوں میں مزید مؤثر کردار دے گا۔
پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ یہ پیشرفت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی چیلنجز کے حل میں ایک ذمہ دار اور متحرک ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کو دہشتگردوں کا سہولت کار ثابت کرنے کی مسلسل کوششیں اب عالمی سطح پر رد ہو چکی ہیں۔