پیر, جون 9, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 10

پاکستان ایران کے سول جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے، وزیراعظم

0

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے سول جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برادر ملک ایران کا دورہ کرکے دلی خوشی ہوئی، ایران کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری اور مفید بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تجارتی، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر مسعود پزشککیان نے ٹیلیفون کرکے خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا، ان کے پاکستانی عوام کے لیے جذبات پر مشکور ہوں، ایرانی وزیر خارجہ بہترین سفارت کار ہیں جن سے اسلام آباد میں بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے پانی کے مسئلے، انسداد دہشت گردی کے معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن جارحیت ہوگی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان برادر ہمسایہ ملک ہے، دونوں ملکوں کے دہائیوں پر محیط ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں، او آئی سی کے پلیٹ فارم پر دونوں ملکوں کا مؤقف یکساں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست، معیشت، بین الاقوامی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی، سرحدی علاقوں میں انسداد دہشت گردی سے متعلق قریبی تعاون ضروری ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، خطے کی ترقی اور خوشحالی امن سے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان فلسطین کاز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، فلسطین میں ہونے والی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

وزیراعظم کی ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات، ایران کی حمایت پر اظہار تشکر اور دورہ پاکستان کی دعوت

0

تہران میں وزیراعظم شہباز شریف کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک ایران اسٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

 نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

اعلامیےکے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے بھارت کی جارحیت اور  توسیع پسندانہ عزائم  پر بریفنگ دی اور ایران کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر سے اظہار تشکرکیا۔

وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر کو بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے آگاہ کیا اورکہا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کا خواہاں رہا ہے، پاکستان ایران کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانےکے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم نے جوہری مذاکرات میں ایرانی قیادت کی بصیرت کی تعریف کی، وزیر اعظم نے علامہ اقبال سے آیت اللہ خامنہ ای کی محبت کا خصوصی ذکر کیا اور پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔

آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے وزیراعظم کی خطے میں امن کوششوں کی تعریف کی گئی، آیت اللہ خامنہ ای نے پاکستان کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے خصوصی دعا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای مسلم دنیا کی ایک عظیم شخصیت ہیں، امتِ مسلمہ آیت اللہ خامنہ ای کی رہنمائی اور سرپرستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

اقوام متحدہ کا بچوں کو عمر قید کی سزا دینے والے اسرائیلی قانون پر اظہار تشویش

0

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ماہرین نے اسرائیل میں منظور کیے گئے اس قانون پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے تحت 12 سال کی عمر کے بچوں کو بھی عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ماہرین نے کہا کہ یہ قانون بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی ممکنہ خلاف ورزی ہیں، اسرائیل نے اس کنونشن کو  اکتوبر 1991 میں تسلیم کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کے دو نئے انسدادِ دہشتگردی قوانین انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ان میں ایک قانون کے تحت 12 سالہ بچوں کو عمر قید دی جاسکتی ہے جبکہ دوسرے قانون کے تحت بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے دی جانے والی امداد کو معطل کیا جاسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ نے نومبر 2024 میں ایک قانون میں ترمیم کی، جس کے تحت کسی بھی بچے کو جو قتل یا اقدامِ قتل جیسے جرم میں ملوث ہو اور اگر اس جرم کو دہشتگردی قرار دیا جائے یا وہ کسی دہشتگرد تنظیم کے مقاصد کے حصول کے لیے کیا گیا ہو تو عدالت اسے عمر قید کی سزا سنا سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے نشاندہی کی کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی قوانین پہلے ہی 12 سالہ فلسطینی بچوں کو جیل بھیجنے کی اجازت دیتے ہیں۔

ماہرین نے اس اقدام کو انسانی حقوق، خاص طور پر فلسطینی بچوں کے حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیا۔

وسائل ، جدید ٹیکنالوجی اور تکنیکی مہارتوں کے بل بوتے پر دفاع کے لیے پر عزم: ایران

0

ایران کی بری فوج نے اپنی دفاعی تیاریوں کو جدید ٹیکنالوجی اور ذہنی تربیت کے ذریعے مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے۔ تہران میں منعقدہ ایک تقریب میں بریگیڈیئر جنرل کیومرس حیدری نے بتایا کہ ایران کی فوج ہر سطح پر جدید ہتھیاروں اور دفاعی نظام سے لیس ہے جن میں خاص طور پر مائیکرو ڈرونز اور جدید سینسر شامل ہیں جو آپریشنز اور انٹیلی جنس کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی فورسز کو سپریم لیڈر خامنہ ای کی قیادت میں تین بنیادی اصولوں یعنی ولایت پر مبنی قیادت، انصاف اور میرٹوکریسی کے تحت چلایا جا رہا ہے جہاں میرٹوکریسی کے ذریعے اہل اور قابل افراد کو اہم ذمہ داریاں دی جاتی ہیں تاکہ انصاف کا قیام یقینی بنایا جا سکے۔

ایرانی فوج نے سرحدی تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے مشرقی سرحدوں پر دہشت گردوں کی دراندازی، اسمگلنگ اور غیر قانونی نقل مکانی کو روکنے کے لیے اب تک 103 کلومیٹر دیوار تعمیر کی ہے جبکہ 140 کلومیٹر کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ یہ منصوبہ سرحدوں کے مجموعی طور پر 400 کلومیٹر حصے کو محفوظ بنانے کے لیے جاری ہے اور اس میں زیادہ تر مقامی طور پر تیار کیے گئے جدید سینسرز بھی شامل ہیں جو سرحدی نگرانی کو بہتر بناتے ہیں۔

مزید برآں 2019 میں قائم کیے گئے "ایویلیوایشن اینڈ گروتھ سینٹر فار ہیومن کیپیٹل” نے فوجی کمانڈرز کی ذہنی تربیت پر خصوصی توجہ دی ہے جس میں تہران یونیورسٹی کی ماہر نفسیات نے تخلیقی سوچ اور تنقیدی تجزیے کی تربیت فراہم کی ہے تاکہ فوجی حکمت عملیوں میں جدت اور نئی جہت آئے۔ یہ اقدامات ایران کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کی غرض سے کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ جارحیت کا مؤثر اور بروقت جواب دیا جا سکے۔

ایرانی فوج کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی دشمن مٹی میں ملانے کی کوشش کرے گا تو ایرانی فوج اس کا منہ توڑ جواب دے گی اور ملک کی حفاظت کے لیے ہر ممکن وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ اس طرح ایران کی بری فوج نے جدید دور کی جنگوں کے تقاضوں کے مطابق اپنی تیاریوں کو مکمل کر لیا ہے تاکہ ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔

بلاول عوامی مینڈیٹ سے پاکستان کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، صدر زرداری

0

صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری عوامی مینڈیٹ سے پاکستان کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں صدر آصف زرداری سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی قیادت میں پیپلز پارٹی اٹک کی تنظیم اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی۔

اس موقع پر صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا پاکستان ہے تو تمام سیاسی جماعتیں ہیں، پاک بھارت کشیدگی میں تمام سیاسی جماعتیں اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئیں جس کے باعث بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک اور جمہوریت کی خاطر قربانیاں دیں، پیپلز پارٹی پنجاب میں متحرک اور فعال ہو گئی ہے، بلاول بھٹو زرداری عوامی مینڈیٹ سے ملک کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا پیپلز پارٹی مزدوروں، محنت کشوں، سرکاری ملازمین اور پسے ہوئے طبقے کی جماعت ہے۔

اس موقع پر اٹک کی تنظیم نے صدر آصف علی زرداری کو اٹک کے دورے کی دعوت بھی دی۔

سول ملٹری تنخواہوں پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس میں کمی کے اقدامات کررہے ہیں: وزیر خزانہ

0

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا جب کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نےکہا کہ دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہی ہے اور معاشی بہتری کی رفتار پر حیران ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور لندن میں سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں میں معیشت پرمثبت رد عمل آیا، دنیا پاکستان کے مائیکرو اکنامک استحکام سے مطمئن ہے جب کہ حکومت طویل المدتی اصلاحات کے لیے  پُرعزم ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، معیشت میں ٹیکنالوجی ٹرانسفارمیشن کی طرف جا رہے ہیں،  ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے جس کے تحت ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم ہونے سے شفافیت آئےگی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس میں کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، حکومت تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس جمع کرانے کا عمل آسان بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، تنخواہ دار طبقے کے پیسے اکاؤنٹ میں آتے ہی ٹیکس کٹوتی ہو جاتی ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کے لیے کام کر رہے ہیں،  پنشن اصلاحات پر بھی کام کررہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ کم ہونے کی توقع ہے، اگلے سال ڈیٹ مینجمنٹ سسٹم کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائیں گے،  400 ارب کی معیشت بننا پاکستان کے لیے اچھی پیش رفت ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہےاور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اصلاحات کررہےہیں۔

بھارت اگر ہمارا پانی روکتا ہے تو یاد رکھے ان کا پانی چین سے آتا ہے، مصدق ملک نے خبردار کردیا

0

اسلام آباد : وفاقی وزیر مصدق ملک نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اگر ہمارا پانی روکتا ہے تو یاد رکھے ان کا پانی چین سے آتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مصدق ملک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نےہماراسرفخرسے بلند کردیاہے، پاکستان کو دوسری بڑی کامیابی سفارتی سطح پربھی ملی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کشیدگی میں مختلف ممالک بھارت کیساتھ کھڑے ہوتے رہے، اس بار بھارت کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوا جو ہماری کامیابی ہے، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرچکے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ توقع ہے کہ ہم جون کے پہلے ہفتے میں دوروں پر روانہ ہوں گے، ہوسکتا ہے پہلے ہم امریکا جائیں اور پاکستان کامقدمہ سامنا رکھیں، امریکا کے بعد ہمارے وفود یورپ جائیں گے اور اپنا موقف پیش کریں گے ، دوروں سے متعلق ابھی حتمی پلان طے نہیں ہوا۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے دنیا میں اپنا لوہا منوایا، اب برابری کی بنیاد پر گفتگو ہوگی، بھارت کی دوروں کے لیے 7 ٹیمیں ہیں تو ہمارے ساتھ بھی حق ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کا جواب سچائی پر مبنی ہوگا اور اسی کے ساتھ دنیا میں جائیں گے ، پاکستانی میڈیا،سوشل میڈیانےبھارتی جھوٹ کا جواب سچ سےدیا ،پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کے بدلے جھوٹ نہیں بولا اور کچھ ہی گھنٹوں میں دنیا کو پتا چل گیاتھا کہ بھارت جھوٹ بول رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ بھارت ہمارا پانی روک کر چین کو ان کا پانی روکنے کا حق دے رہا ہے، بھارت اگر ہمارا پانی روکتا ہے تو یاد رکھے ان کاپانی چین سے آتا ہے۔

اس سال خطبہ حج کی ذمہ داری کس کو سونپی گئی ہے؟

0

حج ایام کا آغاز ہونے میں صرف چند دن باقی رہ گئے ہیں اس سال خطبہ حج کون دے گا اس حوالے سے ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق رواں برس حرمین شریفین کے امور کی نگرانی کرنے والے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید یوم عرفہ (حج) کا خطبہ دیں گے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس کی منظوری دے دی ہے۔

ڈاکٹر صالح بن حمید کا تعلق سعودی عرب کے شہر بریده (صوبہ القصیم) سے ہے۔ انہوں نے 1396 میں جامعہ ام القریٰ سے ماسٹرز اور 1402 میں اسی جامعہ سے امتیازی نمبروں کے ساتھ پی ایچ ڈی مکمل کی۔

ڈاکٹر صالح بن حمید مسجد الحرام کے پہلے ایسے امام ہیں جنہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں وہ حرمین شریفین کے امور کے نائب سربراہ اور پھر 1414 سے 1421 ہجری تک مجلسِ شوریٰ کے رکن رہے۔ 1421 ہجری میں انہیں حرمین شریفین کے امور عامہ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

24 ذوالقعدہ 1422 ہجری کو شاہی فرمان کے ذریعے انہیں مجلسِ شوریٰ کا سربراہ بنایا گیا جبکہ 19 صفر 1430 ھ کو وہ اعلیٰ عدالتی کونسل کے صدر بھی مقرر ہوئے۔

24 ربیع الآخر 1433 کو انہوں نے اپنی درخواست پر اس منصب سے سبکدوشی اختیار کی، جس کے بعد انہیں وزیر کے برابر مرتبے کے ساتھ شاہی دیوان میں مشیر تعینات کیا گیا۔

بنگلادیش نے بھارت کے ساتھ 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا دفاعی معاہدہ منسوخ کردیا

0

ڈھاکا: بنگلادیش نے بھارت کی سرکاری کمپنی گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینیئرز لمیٹڈ کے ساتھ کیا گیا 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مالیت کا دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا۔

یہ معاہدہ جولائی 2024 میں کیا گیا تھا جس کے تحت بنگلادیشی بحریہ کے لیے ایک جدید ٹگ بوٹ تیار کی جانی تھی جو گہرے سمندر میں مشنز کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی۔

بھارت کی وزارتِ دفاع کے تحت کام کرنے والی گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینیئرز لمیٹڈ نے 21 مئی کو اسٹاک ایکسچینج میں فائلنگ کے ذریعے معاہدہ منسوخ ہونے کی تصدیق کی، کمپنی نے بیان میں کہا کہ یہ منسوخی متوقع تھی اور بنگلادیشی حکومت سے  بات چیت کے بعد عمل میں آئی۔

بنگلادیش کی جانب سے سرکاری طور پر معاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق تجزیہ کار اس اقدام کو بھارت کی جانب سے حالیہ دنوں میں بنگلادیشی مصنوعات پر درآمدی پابندیاں عائد کیے جانے کا ردعمل قرار دے رہے ہیں۔

یہ معاہدہ گزشتہ سال جولائی میں بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دینیش کے تریپاٹھی کے دورہ بنگلادیش کے دوران طے پایا تھا۔

ترک صدر سے ملاقات، وزیراعظم نے بھارت کیخلاف جنگ میں حمایت پر ترک حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا

0

وزیراعظم شہباز شریف نے استنبول میں ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی ہے۔

استنبول میں ہونے والی ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہری، تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں حالیہ بحران کے دوران حمایت پر ترکیہ کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ دونوں قوموں کے درمیان رشتہ بہت مضبوط ہے۔ 

انہوں نے ترکیہ کے اصولی مؤقف اور پاکستان کیلئے ترک عوام کی حمایت کو سراہا اور کہا کہ یہ حمایت پاکستان کیلئے تسکین کا باعث بنی۔

وزیراعظم نے پاکستانی مسلح افواج کے حوصلے اور قربانی کے جذبے اور پاکستانی عوام کے جذبہ حب الوطنی کا ذکر کیا جس کا مظاہرہ حال ہی میں معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران مادر وطن کے دفاع میں کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا اور ان شعبوں کی نشاندہی کی جن میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے جس  میں قابل تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، دفاعی پیداوار، انفراسٹرکچر کی ترقی اور زراعت شامل ہیں۔ 

ترک صدر نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی اصولی حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور وہاں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ 

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید بھی موجود تھے۔

ترک صدر نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ 

خیال رہے کہ برادر اسلامی ممالک ترکیہ اور آذربائیجان نے بھارت سے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھاکہ ترکیہ پاکستانی قوم کے ساتھ ان کے اچھے اور برے دنوں میں کھڑا رہےگا۔