اتوار, جون 8, 2025
ہومبین الاقوامیایران کبھی بھی ذلت کو برداشت نہیں کرے گا.

ایران کبھی بھی ذلت کو برداشت نہیں کرے گا.

ایران اور امریکہ کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے چوتھے دور سے قبل ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے مذاکرات کی اہمیت اور قومی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ہمیشہ عزت و وقار کے ساتھ بات چیت کا حامی رہا ہے، لیکن اصولوں پر سمجھوتہ ممکن نہیں۔

شمال مشرقی ایران کے صوبہ گلستان میں مختلف قومیتی گروہوں سے خطاب کرتے ہوئے قالیباف نے کہا کہ ایران کے پاس دو راستے ہیں: یا تو پابندیوں کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے داخلی مزاحمت کا راستہ اپنایا جائے، یا مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔ ان کے بقول، "میں مذاکرات کا حامی ہوں اور انہیں جدوجہد کے ایک ذریعے کے طور پر دیکھتا ہوں۔”
قالیباف نے زور دے کر کہا کہ مذاکرات کی اپنی حدود اور اصول ہوتے ہیں، جن سے انحراف ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بات چیت صرف اسی وقت کارآمد ہو سکتی ہے جب وہ قومی وقار اور اصولوں کے دائرے میں رہ کر کی جائے۔

قالیباف نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب ٹرمپ برسرِ اقتدار آئے تو انہوں نے ایران کو دھمکی دی کہ "جو میں کہوں، وہی مانو”، لیکن ایرانی قوم نے ایسی ذلت کبھی قبول نہیں کی۔ انہوں نے موجودہ مذاکرات کو امریکی مؤقف میں لچک اور پسپائی کا نتیجہ قرار دیا، کیونکہ یہ بات چیت اب بالواسطہ طور پر ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ 12 اپریل 2025ء سے اب تک ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں تین غیر مستقیم مذاکراتی دور ہو چکے ہیں، جن میں دو عمان کے دارالحکومت مسقط اور ایک اٹلی کے شہر روم میں منعقد ہوا۔ ان مذاکرات کو فریقین کی جانب سے تعمیری اور مثبت پیش رفت قرار دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء کے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر امریکہ کو نکال لیا تھا اور ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکیاں بھی دی تھیں، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔

چوتھے دور کی بات چیت اتوار کے روز مسقط میں متوقع ہے، جس میں پیش رفت کے مزید امکانات اور رکاوٹوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات