پوپ فرانسس کی آخری خواہش: گاڑی غزہ کے بچوں کے لیے وقف۔ پوپ فرانسس کی آخری خواہش کی تکمیل کرتے ہوئے 2014 میں ان کے مقدس سرزمین کے دورے کے دوران استعمال کی جانے والی گاڑی (پوپ موبیل) کو اب غزہ میں بچوں کے لیے ایک موبائل کلینک میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
ویٹیکن نے اتوار کو اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ آنجہانی پوپ کی آخری خواہشات میں سے ایک کی تکمیل ہے۔
اس وقت اس گاڑی کو تشخیصی اور ایمرجنسی طبی آلات سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ فلسطینی علاقے کے بچوں کو طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں جہاں اسرائیل کے حالیہ حملے کے باعث صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ویٹیکن نیوز کے مطابق گذشتہ ماہ انتقال پا جانے والے پوپ فرانسس نے اپنی زندگی کے آخری دنوں میں اس منصوبے کو کیتھولک امدادی تنظیم ’کیریٹاس یروشلم‘ کے سپرد کیا تھا۔ کیریٹاس سویڈن کے سیکریٹری جنرل پیٹر برون نے ویٹی کن نیوز کو بتایا: ’یہ ایک عملی اور زندگی بچانے والا اقدام ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب غزہ میں صحت کا نظام تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔‘
اس گاڑی میں فوری انفیکشن ٹیسٹ، ویکسینز، تشخیصی آلات اور ٹانکے لگانے کے لیے کٹس موجود ہوں گی اور اس میں طبی عملہ بھی تعینات کیا جائے گا۔ کیریٹاس کا منصوبہ ہے کہ جیسے ہی غزہ تک انسانی رسائی ممکن ہو اس موبائل کلینک کو ان علاقوں میں بھیجا جائے گا جہاں صحت کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔
پیٹر برون نے مزید کہا: ’یہ صرف ایک گاڑی نہیں ہے بلکہ ایک پیغام ہے کہ دنیا نے غزہ کے بچوں کو فراموش نہیں کیا۔‘ غزہ میں مسیحیوں کی ایک چھوٹی سی برادری موجود ہے اور ویٹی کن کے مطابق پوپ فرانسس اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد سے جاری اسرائیلی جارحیت کے بیشتر عرصے کے دوران تقریباً ہر روز غزہ کے ہولی فیملی چرچ فون کیا کرتے تھے۔
پوپ فرانسس کے پاس کئی کی ایسی پوپ موبیلز تھیں جن میں سے ایک 2014 کے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کے دورے کے بعد وہیں موجود رہی۔