وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کو گاڑیاں اور پراپرٹی خریدنے کی سہولت نہیں ہوگی۔
بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ فائلرز اور نان فائلرز کا فرق ختم کرکے صرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے والا مالیاتی لین دین کا حقدار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سولر پینل کی امپورٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جارہا ہے، فیصلہ ملک میں سولر پینل کی مقامی صنعت کے فروغ کے لیے کیا جارہا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کم آمدن طبقے کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان جلد کرے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں میں وسعت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے ایک لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا جو ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ای والٹ میں ملے گا۔
بجٹ 26-2025: جائیداد کی منتقلی پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز
وفاقی حکومت نے بجٹ 26-2025 میں تعمیراتی شعبے کے حوالے سے اہم تجاویز پیش کردیں۔

بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد اور 3.5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد اور 3 فیصد سے کم کر کے 1.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح کمرشل جائیدادوں، پلاٹس اور گھروں کی منتقلی پر گذشتہ سال عائد کی جانے والی 7 فیصد تک کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کم لاگت کے گھروں کی تعمیر کے لیے قرض فراہم کرنے اور مورگیج کی حوصلہ افزائی کے لیے 10 مرلے تک کے گھروں اور 2 ہزار اسکوئر فٹ تک کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت مورگیج فنانسنگ کو پروموٹ کرے گی اور اس سلسلے میں ایک جامع نظام متعارف کرایا جائے گا۔
مزید بر آں اسلام آباد کی حدود میں جائیداد کی خریداری پر اسٹامپ پیپر ڈیوٹی 4 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی تجویز ہے تاکہ گھروں کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔