اتوار, جون 8, 2025
ہومپاکستانصدرِ مملکت نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل پر...

صدرِ مملکت نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے، سخت سزائیں نافذ

اسلام آباد : صدر مملکت آصف زرداری نے کم عمر بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے، جس کے تحت کم عمر بچوں کی شادی کرانے کا جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری نے 18 سال سے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے۔

سینیٹ اورقومی اسمبلی نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کا بل منظور کیا تھا ، قومی اسمبلی میں بل شرمیلا فاروقی،سینیٹ میں شیری رحمان نے پیش کیا تھا۔

قانون کے تحت نکاح خواں ایسا نکاح نہیں پڑھائے گا، جہاں فریق 18سال سےکم عمرہوں، خلاف ورزی پر نکاح خواں کو ایک سال قید اورایک لاکھ جرمانہ ہوسکتاہے۔

18سال سے بڑی عمر کے مرد کو کم عمر لڑکی سے شادی پر 3 سال تک قیدبامشقت ہوگی اور کم عمری کی شادی کا علم ہونے پر اسے روکنے کا حکم دے گی۔

کم عمر بچوں کی شادی کرانے کا جرم ناقابل ضمانت ہوگا، عدالت کیس کی کارروائی 90روز میں مکمل کرےگی،نیا قانون

18سال سےقبل ساتھ رہنےکو بچے سےزیادتی تصور کیا جائےگا اور کم عمرمیں شادی پرمجبور کرنیوالےکو7سال تک قیداور10 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔

بچے کی شادی کیلئے ٹریفکنگ پر 7سال تک قیداور جرمانہ جبکہ کم عمر بچے کی شادی میں معاونت پر 3سال تک قید اور جرمانہ ہوگا۔

خیال رہے اسلامی نظریاتی کونسل کم عمری کی شادی کے بل کو غیراسلامی قراردے چکی ہے، کونسل نے18 سال سے کم عمر کی شادی پر سزاؤں کو غیر اسلامی قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں : اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کا بل غیراسلامی قرار دیدیا

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ شادی کیلئےعمر کی حد مقرر کرنا شرعی اصولوں کےخلاف ہے، جہیز سے متعلق دباؤ، مطالبات بھی غیراسلامی ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا چیئرمین راغب حسین نعیمی کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل کو غیراسلامی قراردیدیا، بل کونسل کو پارلیمنٹ یا سینیٹ کی جانب سے جائزے کےلیے نہیں بھیجا گیا تھا۔

بل قومی اسمبلی اورسینیٹ نے منظور کیا تھا، اسلامی نظریاتی کونسل کا مؤقف مختلف ہے، ’’کم سنی کی شادی کےامتناع‘‘ بل کا مسودہ شرمیلافاروقی نے قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

یہ بل سینیٹ یا قومی اسمبلی نے نہیں بھیجا بلکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے خود جائزہ لیا ہے، خیبر پختونخوا حکومت کا کم عمری کی شادی کا بل بھی کونسل نے غیراسلامی قراردیا۔

کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ "امتناع ازدواج اطفال بل” شریعت سے متصادم ہے، دونوں بلوں میں عمر کی حد مقرر کرنا اسلامی احکامات کے خلاف ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ 18سال سے کم عمر کی شادی کو زیادتی قرار دینا اسلام کےخلاف ہے، کم عمری کی شادی پر سزائیں مقرر کرنا بھی اسلام کے مطابق نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل نے کم عمری کی شادیوں کی خرابیوں کی نشاندہی بھی کی۔

کونسل نے نکاح سے پہلے تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی تجویز مسترد کردی، تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو اختیاری رکھنے اور عوامی شعور اجاگر کرنے کی سفارش کی گئی۔

کونسل کا مؤقف تھا کہ جہیز سے متعلق لڑکی والوں پر دباؤ اور مطالبات غیراسلامی ہیں، اجلاس میں والدین کو رسم ورواج سے بالاتر ہوکر فیصلے کرنے کی تلقین کی گئی۔

شادی کے بعد خواتین کو شوہر یا والدین کے علاقے کا ڈومیسائل رکھنے کا اختیار ہونا چاہیے، قانون جانشینی کی دفعات 15 اور 16 میں ترمیم کی تجویز پیش کی گئی جبکہ وزارت مذہبی امور کے بل 2025 میں ترامیم کی تجاویز پیش کی گئیں۔

کونسل نے کےپی حکومت کا امتناع ازدواج اطفال بل 2025 شریعت سے متصادم قراردیا، نیب کی جانب سے سرمایہ کاری اسکیموں اور مضاربہ سے متعلق سوالات پر شرعی رائے دی گئی۔

مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات